لیون، 25جون؍(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)آئر لینڈ اور فرانس دونوں ٹیمیں تھیرے نری کےx250 --> سرخیوں میں چھائے ہینڈبال والے واقعہ پر توجہ نہیں دے رہی ہیں لیکن آئرش شائقین کو امید ہوگی کہ ان کی ٹیم اتوار کو ان دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے یورو 2016کے آخری 16کے میچ میں تبدیل چکانے میں کامیاب رہے گی۔وہ پیرس میں 18نومبر 2009کو کھیلے گئے میچ کا واقعہ ہے جب نری نے ولیم گلاس کے آخری لمحات میں کئے گول میں مدد کرتے ہوئے گیند پر کنٹرول بنانے کے لئے دو بار اپنے ہاتھ کا استعمال کیا تھا۔اس واقعہ کو ’’لی ہینڈ آف گاڈ‘‘کہا گیا جس سے فرانس نے مجموعی طور پر 2-1سے جیت درج کی اور آئرش ٹیم 2010ورلڈ کپ میں جگہ نہیں بنا پائی،دونوں ٹیموں میں اب بھی کچھ ایسے کھلاڑی ہیں جو اس میچ میں کھیلے تھے،دونوں ٹیموں نے دعوی کیا کہ 6 سال پہلے کا واقعہ اتوار کے میچ پر خاص اثر نہیں ڈالے گی۔فرانس کے اسسٹنٹ کوچ گائی اسٹیفن نے کہا کہ وہ پرانا واقعہ ہے، ہاں ہم نے اس پر بات کی لیکن ایمانداری سے کہوں کہ اس میچ پر اثر نہیں پڑے گا۔آئرلینڈ کے کوچ مارٹن اے نیل نے بھی یہی بات کہی لیکن قبول کیا کہ ان کی ٹیم کے حامی ’’گرین آرمی’’بدلہ چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اسے بھلانے کا فیصلہ کیا ہے،ہم نے اس پر بات کی لیکن کھیل کے دوران ہمیں اس کو لے کر فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔